اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نےسپریم کورٹ کے خلاف مبینہ مہم پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے صحافیوں کو نوٹس بھیج کر مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کا از خود نوٹس لے لیا۔ عدالت عظمیٰ نے کیس کو سماعت کیلئے مقرر کردیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار کی جانب سے جاری روسٹر کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ پیر (29 جنوری) کو سماعت کرے گا۔چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل ہے۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ (پی اے ایس) اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن (آئی ایچ سی جے اے) کی جانب سے مشترکہ قرارداد کی منظوری اور دونوں تنظیموں کے صدور کے ساتھ چیمبر میں ملاقات کے بعد لیا۔
واضح رہے کہ یہ قرارداد پی اے ایس اور آئی ایچ سی جی اے کے نمائندوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان رپورٹس کے خلاف مشترکہ اجلاس میں منظور کی گئی کہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے ججز کے خلاف توہین آمیز مہم کا نوٹس لینے کے بعد تقریباً 47 صحافیوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔
خیال رہے کہ صحافیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے پی اے ایس کی درخواست پر اس کیس کو 2021 میں دائر ایک اور کیس کے ساتھ سنا جائے گا۔
عدالت نے اس کیس میں اٹارنی جنرل پاکستان، چیئرمین پیمرا، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد پولیس کو بھی ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔