تہران: ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان کے سرحدی شہر سراوان کے مضافات میں نامعلوم مسلح افراد کے پاکستانیوں پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہ ایران کے عدالتی اور انٹیلی جنس حکام نے حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے عدالتی اور انٹیلی جنس حکام نے حملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق 9 پاکستانی شہری جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی ترجمان نے حکومت پاکستان اور متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان اپنے دشمنوں کو دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اس سے قبل صوبہ سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی سکیورٹی افسر علی رضا مرہماتی نے بتایا کہ پولیس کی ٹیم فوری طور پر حملے کے مقام پر پہنچ گئی۔
علی رضا مرہماتی نے کہا کہ حملے میں بچ جانے والوں نےحملہ آوروں کےموقع سے فرار ہونے سے پہلے پولیس کو بتایا کہ تین مسلح حملہ آوروں نے ان غیر ملکیوں پر گولیاں چلائیں، جس سے نو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔
واایرانی ترجمان نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور مہلک حملے کے پیچھے وجوہات اور مجرموں کا پتہ لگانے کے لئے مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا۔
اس سے قبل پاکستانی سفیر نے X پر اپنے بیان میں کہا کہ ”میں نے ابھی دو زخمی شہریوں سے بات کی۔ اللہ کے فضل سے تینوں صحت مند ہیں اور ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ میں نے اپنی قیادت کی طرف سے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی صحت یابی کے لیے مکمل تعاون کیا ہے۔“
I managed to speak to two of our injured nationals. The third one was sleeping . By Allah’s grace all three are stable & being well treated in hospital . I conveyed best wishes of our leadership & it’s full support for their recovery.???????? stands firmly behind them .
— Ambassador Mudassir (@AmbMudassir) January 27, 2024