اسلام آباد: وزیر حزانہ اسحاق ڈار نے مہنگائی کا ذمہ دار گذشتہ حکومت کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کی حفاظت، ترقی اور خوشحالی اللہ کے ذمے ہے۔‘
رواں ہفتے ڈالر کی قیمت پر لگے ’مصنوعی کیپ‘ کے ہٹنے کے بعد سے ڈالر کی قدر میں تیزی سے ہونے والے اضافے کا جو سلسلہ شروع ہوا اس کے بعد جمعے کے روز انٹر بینک میں ایک ڈالر کی قیمت لگ بھگ 262 روپے ہو گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پانچ سال میں پاکستان کی معیشت تباہ کی گئی مگر اتحادی جماعتوں کی حکومت اگلے عام انتخابات تک بہتری لانے کی خواہاں ہے۔
وزیر خزانہ کے اس بیان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین کی توپوں کا رُخ اسحاق ڈار کی طرف ہوا ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’وہ باضابطہ طور پر اپنی نااہلی کا اعلان کر رہے ہیں اور واضح طور پر بتا رہے ہیں کہ اب ہمارا ملک اللہ کے ہاتھ میں ہے کیونکہ وہ اس بات سے بے خبر ہیں کہ اس سے کیسے نکلنا ہے.‘
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی کارکرگی سے پارٹی مطمئن نہیں ہے.
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل پی ڈی ایم حکومت کا حصہ تھے ۔ مشکل معاشی فیصلے صرف مفتاح اسماعیل کے نہیں وزیراعظم اور پوری کابینہ کے ہوتے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت آئی تو آئی ایم ایف پروگرام معطل تھا، آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جانے کیلئے ہم نے سخت فیصلے کیے اس کی سیاسی قیمت بھی ادا کی، ہمارا ہدف 2023ء کے عام انتخابات ہیں ۔ ہم اتنے سخت فیصلے نہیں کرسکتے تھے کہ عام انتخابات ہار جائیں۔