امرتسر: بھارت کے اپوزیشن رہنما اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کی بہن سمن نے انکشاف کیا ہے کہ سدھو ایک ظالم شخص ہیں جنہوں نے پیسوں کے لیے ماں کو چھوڑ دیا۔
سمن تور کے 58 سالہ نوجوت سدھو کے خلاف یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کانگریس لیڈر پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر مہم چلا رہے ہیں۔
پنجاب کانگریس کے سربراہ نوجوت سنگھ سدھو کی بڑی بہن سمن تور نے ان الزام لگایا کہ بھائی نے بڑھاپے میں پیسے کی خاطر اپنی ماں کو چھوڑ دیا۔ امریکا میں مقیم سمن تور نے نوجوت سدھو کو ایک ظالم شخص بھی قرار دیا ۔
امریکا سے بھارت پہنچنے والی سمن تور نے چندی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ نوجوت سدھو نے انہیں 1986 میں والد کے انتقال کے بعد والدہ کے ساتھ گھر سے نکال دیا تھا۔ سمن تور نے دعویٰ کیا کہ اُن کی والدہ کا 1989 میں ایک ریلوے اسٹیشن پر انتقال ہوا تھا۔
نوجوت سنگھ سدھو کی بہن نے کہا کہ ہم نے بہت مشکل وقت دیکھا اور میری والدہ چار ماہ تک اسپتال میں رہیں۔ میں یہاں جو بھی بات کروں گی اس کے تمام تر ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔
سمن تور نے کہا کہ نوجوت سنگھ سدھو سے رابطہ کرنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد مجھے پریس کانفرنس کرنی پڑی، نوجوت سنگھ سدھو نے مجھے اپنے فون پر بلاک کیا ہوا ہے، گھر ملنے گئی تو دروازہ نہیں کھولا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں 70 سال کی ہوں اور اپنے خاندان کی ان چیزوں کو سامنے لانا میرے لیے ایک تکلیف دہ امر ہے۔