برلن: بدعنوانی کے خلاف سرگرم بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے گلوبل کرپشن انڈیکس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی اور کرپشن کے لحاظ سے 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا رینک 124 ہو گیا ہے۔ 2019 میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا۔ سروے کے مطابق بہترین اسکور 100 پوائنٹس ہوتا ہے جبکہ کم ترین اسکور صفر شمار کیا جاتا ہے۔ صفر ایک انتہائی کرپٹ ملک یا شعبے کی نشاندہی کرتا ہے۔
کرپشن کے حوالے سے پاکستان کا اسکور 31 ہے اور گزشتہ سال 32 تھا۔ سال 2018 میں پاکستان کا نمبر 33 اور 2017 میں 32 رہا۔ پاکستان میں سب سے زیادہ کرپشن سال 2012 میں رہی جب اسکور 27 پر آ گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارت کرپشن کے حوالے سے 80 ویں نمبر پر ہے۔ سب سے کم کرپشن نیوزی لینڈ اور ڈنمارک ہے جن کا نمبر 88 واں ہے۔ امریکہ میں کرپشن بڑھی ہے اور گزشتہ سال اس کا نمبر 69 تھا اور اس سال کی رپورٹ میں 67 ہو گیا ہے۔ سب سے زیادہ کرپشن افغانستان، یمن، شام، جنوبی سوڈان اور صومالیہ میں ہے۔ 2018 کے کرپشن پر سیپشن انڈیکس میں پاکستان کا اسکور 33 تھا جو 2019 میں 32 ہو گیا۔
سال2019 میں ڈنمارک اور نیوزی لینڈ مشترکہ طور پر کم ترین کرپشن کے حامل ممالک رہے اور ان کا نمبر 87واں تھا۔ صومالیہ، جنوبی سوڈان اور شام فہرست میں سب سے نیچے تھے جہاں سب سے زیادہ بدعنوانی موجود تھی۔
چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برس میں نیب نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا لیکن اس کے باوجود پاکستان کا رینک 124 ہوا۔