اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید کی سربراہی میں براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات پر مریم نواز شریف کی جانب سے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ پاناما ٹو پلس بننے جا رہا ہے۔ اس میں حدیبیہ پیپرز، سرے محل سمیت دیگر چیزیں کھلنے جا رہی ہیں۔
ایک نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مخالفین تو جسٹس عظمت سعید کی تعیناتی پر طور تو لازمی اعتراض اٹھائیں گے لیکن ان کا شمار پاکستان کے ایسے چند افراد میں ہوتا ہے جو اس قسم کے معاملات کو باریک بینی سے سمجھتے ہیں۔ ان کے پاس براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات کیلئے اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کا وقت ہے۔ اپوزیشن تو چاہے ہی گی کہ جسٹس قیوم یا سابق چیف جسٹس افتخار چودھری جیسے بندوں کو اس کام پر لگا دیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا۔
شیخ رشید نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ وہ چوٹی کے وکیلوں کی خدمات حاصل کرکے اس تفتیش کے معاملے میں شامل ہوں کیونکہ یہ تو صرف ایک انکوائری رپورٹ ہے، اس کے بعد اس کیس کا فیصلہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات میں بہت بڑا کام ہونے جا رہا ہے، حدیبیہ پیپر اور سرے محل اپوزیشن کے گلے پڑ جائے گی۔
ایک اہم سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس گلزار احمد بھی فیصلوں میں شامل تھے تو اپوزیشن والے کیوں روزانہ ان کے سامنے پٹیشنز لے کر پیش ہو جاتے ہیں۔ اگر اپوزیشن والے ان معزز ججز کیخلاف بھی علم بغاوت بلند کرنا چاہتے تو اس ملک کے نظام کا کیا ہوگا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید براڈ شیٹ کی انکوائری میں اپنے عمل سے ثابت کرینگے کہ وہ غیر جانبدار ہیں۔ اس دفعہ لائیو سارے کام نمٹائے جائیں گے۔
مریم نواز شریف کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ میرے لئے قابل احترام ہیں، وہ خاتون ہیں، میں انھیں مشورہ ہی دے سکتا ہوں کہ انہوں نے پہلے ہی اپنے لئے، اپنے خاندان کیلئے، اپنی پارٹی کیلئے بہت سے مسائل پیدا کر لئے ہیں، میری ان سے گزارش ہے کہ انھیں تنہائی میں بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ آج جہاں تک حالات پہنچے ہیں اس میں ان کا کتنا عمل دخل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسائل پیدا کرنا آسان لیکن ان کو حل کرنا مشکل ہے۔ میرا مریم نواز شریف کو مشورہ ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کی طرف جائیں، اچھا سیاستدان وہ ہے جو بند گلی میں داخل نہیں ہوتا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے میں مریم نواز کیساتھ ہوں کہ نیب کے قوانین میں کوئی ترامیم نہیں ہونی چاہیں کیونکہ جو ایسا کرے گا وہ ملک وقوم کا دشمن ہوگا۔ ہمارے دور میں اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو اسے دس، دس سال سزا ہونی چاہیے۔