اسلام آباد: پاکستان میں عالمی وبا کے تدارک کیلئے آئندہ ہفتے سے حفاظتی ٹیکے لگانے کا عمل شروع کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ تاہم سب سے پہلے ترجیحی بنیادوں پر طبی عملے کی ویکسی نیشن کی جائے گی۔
اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے سے پاکستان میں ویکسی نیشن کا عمل شروع ہو جائے گا، اس سلسلے میں سب سے پہلے طبی عملہ اس سے مستفید ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے ملک بھر میں لگ بھگ چھ سو مراکز قائم کر دیئے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کیلئے ان طبی سینٹرز کا ایک مربوط نظام قائم کیا گیا ہے۔ یہ مراکز لوگوں کو حفاظتی ٹیکے لگائیں گے۔
ادھر گزشتہ روز معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عوام سے التماس ہے کہ وہ وبائی مرض کی دوسری لہر میں اپنے اور دوسرے لوگوں کی حفاظت کیلئے احتیاط برتیں۔
انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ جو حفاظتی ٹیکے حکومت کی جانب سے عوام کو لگائے جائیں گے وہ بغیر کسی قیمت کے ہونگے اور ان کی کوئی رقم وصول نہیں کی جائے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ حفاطتی ٹیکے لگانے کیلئے سب سے پہلے چار لاکھ طبی عملے کو رجسٹرڈ کیا جا چکا ہے جس سے پاکستان میں ویکسی نیشن کے عمل کا آغاز ہو جائے گا۔