کابل: افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں زلمے خلیل زاد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انہوں نے افغان قیادت کو طالبان اور امریکا کے درمیان حالیہ مذاکرات کی تفصیلات بتائیں اور کہا کہ طالبان امریکا مذاکرات میں افغانستان میں سیاسی نظام کی تبدیلی پر بات نہیں کی گئی۔
افغان صدارتی محل سے جاری بیان میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں افغانستان میں عبوری حکومت کے قیام سے متعلق بھی کوئی بات نہیں کی گئی جب کہ طالبان سے جنگ بندی سے متعلق مذاکرات کیے جس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مذاکرات میں طالبان رہنماؤں نے افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا مطالبہ دہرایا تاہم اس موقع پر امریکی فوج کے انخلا کا کوئی معاہدہ طے نہیں پایا۔
افغان میڈیا نے دعویٰ کیا کہ طالبان اور امریکا کے درمیان باقی رہ جانے والے معاملات پر زلمے خیل زاد طالبان قیادت سے دوبارہ ملاقات کریں گے۔
زلمے خلیل زاد یا امریکی سفارتخانے کی جانب سے اب تک افغان صدارتی محل کے بیان پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ زلمے خلیل زاد کی جانب سے امریکا طالبان مذاکرات کے بعد اسے نمایاں کامیابی قرار دیا گیا تھا۔