واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں چھوڑے گئے اربوں ڈالر کے امریکی اسلحے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی انخلا کے دوران اسلحے کی موجودگی کو سنگین غلطی قرار دیا اور کہا کہ افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی اسلحے کی بڑی مقدار چھوڑ دی گئی تھی، جسے واپس لایا جائے گا۔
ٹرمپ نے جوبائیڈن کو افغانستان میں اربوں ڈالر کے فوجی سازوسامان چھوڑنے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو افغانستان کو اربوں ڈالر دینے پر فخر ہے، تاہم اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں امریکی اسلحے کے چھوڑے جانے کا معاملہ سنگین تھا۔ انہوں نے افغان طالبان کی جانب سے اس اسلحے کی نمائش اور اس کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ طالبان 777,000 رائفلوں اور 70,000 بکتر بند گاڑیوں کو بیچ رہے ہیں، جس سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابقہ امریکی حکومت کو بگرام ایئر بیس پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنا چاہیے تھا تاکہ اس اسلحے کو افغان طالبان کے ہاتھوں میں جانے سے روکا جا سکتا۔
امریکی انخلا کے عجلت میں کیے جانے کو سیکیورٹی تجزیہ کاروں نے ایک سنگین غلطی قرار دیا ہے، جس کے نتیجے میں افغانستان میں عالمی دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے۔