مشکل اصلاحات کیلئے نئی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ مضبوط نہیں، موڈیز کی جانب سے عام انتخابات انتہائی متنازع قرار

 مشکل اصلاحات کیلئے نئی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ مضبوط نہیں، موڈیز کی جانب سے عام انتخابات انتہائی متنازع قرار

اسلام آباد: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے عام انتخابات کو انتہائی متنازع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل اصلاحات کیلئے نئی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ زیادہ مضبوط نہیں۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی سیاسی و معاشی صورتحال پرجاری رپورٹ میں  عام انتخابات کو انتہائی متنازع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  نئی مخلوط حکومت کیلئے غیریقینی صورتحال برقرار رہے گی جب کہ مشکل اصلاحات کیلئے نئی مخلوط حکومت کا انتخابی مینڈیٹ زیادہ مضبوط نہیں۔

 
عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ میں میں پاکستانی معیشت کو کریڈٹ ریٹنگ پر”مستحکم آؤٹ لک“ اور طویل مدتی سی اے اے تھری ریٹنگ برقرار رکھا اور کہا کہ پاکستان کو بیرونی مالی ضروریات کا سامنا ہے اور زرمبادلہ ذخائر ناکافی ہیں، پاکستانی معیشت کو قلیل، وسط مدت کے دوران انتہائی بلند مالی خطرات درپیش ہیں۔

موڈیز نے مزید کہا ہے کہ ملک کا کریڈٹ پروفائل حکومت کی بہت زیادہ نقدیت اور بیرونی کمزوری کے خطرات کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ زرمبادلہ کے کم ذخائر بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کی ضرورت سے کافی نیچے ہیں، ملک کی کمزور مالی طاقت اور سیاسی خطرات بھی کریڈٹ پروفائل کو محدود کرتے ہیں۔ 

رپورٹ میں  کہا ہے کہ سخت فیصلوں کیلئے پاکستان میں بننے والی نئی مخلوط حکومت کے پاس مینڈیٹ بظاہر ناکافی ہے، نئی حکومت کے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی صلاحیت پر شکوک و شبہات ہیں۔

موڈیز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کا موجود پروگرام اپریل میں ختم ہو رہا ہے، پاکستان کو عالمی ادائیگیوں میں مشکلات کا سامنا رہے گا، موجودہ ریٹنگ عالمی ادائیگیوں میں مشکلات کی عکاسی کر رہی ہے۔

موڈیز کے مطابق آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام، دیگر ممالک  اور اداروں سے قرض کا حصول مشکل ہوگا، مالی اوربیرونی خطرات میں کمی پر پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوسکتی ہے، پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر اور ریونیو میں بہتری لانا ہوگی،  قرضوں پرڈیفالٹ کی صورت میں پاکستان کی ریٹنگ ڈاؤن گریڈ ہوسکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں