اسلام آباد: نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 5 روپے 94 پیسے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ حتمی فیصلہ نیپرا چند روز بعد جاری کرے گی۔ صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ وائس چیئرمین نیپرا کہتے ہیں ایل این جی کی بدانتظامی سے صارف پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
نیو نیوز کے مطابق بجلی ایک ماہ کیلئے چھ روپے 10 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔نیپرا میں سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت ہوئی ۔ جنوری کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی چھ روپے 10 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست دی گئی ہے
چیئرمین نپیرا نے استفسار کیا کہ بجلی کی پیداواری لاگت میں اتنا اضافہ کیوں ہوا؟ حکام سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے کہا کہ جنوری میں پن بجلی کی پیداوار کم تھی۔ ہائیڈل اور تھرمل پاور کی عدم دستیابی،فرنس آئل اور ڈیزل سے پیداوار ہوئی۔فرنس آئل اور ڈیزل سے بجلی پیداوار کے باعث لاگت میں اضافہ ہوا۔
وائس چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ایل این جی کی بدانتظامی کی وجہ سے بھی صارف پر بوجھ پڑ رہا ہے۔ جنوری میں ایل این جی کے سپاٹ کارگوز نہیں آسکے۔آپ ہر بار ایل این جی درآمد میں رکاوٹوں کا رونا روتے ہیں۔ ایل این جی نہ آنے سے عوام پر 91 پیسے فی یونٹ کا بوجھ پڑے گا۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ایل این جی کی عدم دستیابی کا سارا ملبہ پاور سیکٹر پر کیوں ڈالا جاتا ہے؟ اس پر سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی آواز کیوں نہیں اٹھاتی؟ سی پی پی اے حکام کہتے ہیں دھند کی وجہ سے پلانٹس کیلئے ڈیزل کی سپلائی یقینی بنانا مشکل ہو گیا تھا۔ ٹینکر ڈرائیورز کی منتیں کر کے ان کو ڈیزل سپلائی پر قائل کیا۔حکومت کو سپلائی اور آپریشنل امور کا مناسب حل نکالنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے نیپرا اور اوگرا کو ضم کرنے کا کہہ کر ایک بہترین حل نکالا تو ہے۔ اتھارٹی کا خریداری سے کوئی واسطہ ہی نہیں ہے اس کے باوجود ہم پر چھری گری ہے ۔ سی پی پی اے حکام کہتے ہیں اس معاملے کا ہائیبرڈ حل نکالا جانا چاہیے ۔جنوری کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 5 روپے 94 پیسے اضافہ بنتا ہےسی پی پی اے نے 6 روپے 10 پیسے فی یونٹ اضافہ مانگا۔ قیمت میں اضافے کا حتمی فیصلہ اتھارٹی چند روز بعد جاری کرے گی۔ منظوری کی صورت میں صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا