اسلام آباد: پاکستان نے مشہور صحافی جمال خاشقجی کے قتل معاملے پر امریکی رپورٹ پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے انصاف کے تقاضوں کو مکمل طور پر پورا کیا تھا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث کرداروں کو بے نقاب کرنے اور انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے جتنی کوششیں کیں، پاکستان ان کو تسلیم کرتا ہے۔
زاہد حفیغظ چودھری کا کہنا تھا کہ قومی ساملیت اور قانون کی پاسداری کا احترام کرتے ہوئے پاکستان انسانی حقوق کی پاسداری کو تمام دنیا میں فروغ دینے کی حمایت کرتا ہے۔
ذہن میں رہے کہ امریکی انتٹیلی جنس کی گزشتہ دنوں ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان مشہور صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں براہ راست ملوث تھے جنھیں ترکی میں قتل کر دیا گیا تھا۔
جمال خاشقجی کے قتل کے دو سال بعد جاری اس امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کو سعودی عرب نے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل معاملے پر امریکا کی جانب سے جاری ہونے والی یہ رپورٹ سراسر غلط بیانی اور جھوٹ ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کے اتحادیوں نے بھی اس رپورٹ کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
ان ممالک میں متحدہ عرب امارا، کویت، بحرین اور عمان شامل ہیں جنہوں نے سعودی عرب کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی رپورٹ میں غلط بیانی سے کام لیا گیا تھا۔
متحدہ عرب امارات، عمان، بحرین اور کویت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ پر سعودی عرب کے مؤقف کی حمایت کی ہے۔
خیال رہے کہ جمال خاشقجی امریکا کے مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ کیلئے کام کرتے تھے۔ انھیں دو اکتوبر دو ہزار اٹھارہ میں ترکی کے شہر استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔