لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کا آخری فیصلہ بھی آ گیا۔ معطل اوپنر شاہ زیب حسن پر ایک سال کی پابندی لگا دی گئی۔ کرکٹر شاہ زیب حسن پر 10لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے تین شقوں کی خلاف ورزی پر انہیں چارج شیٹ جاری کی تھی جس میں کرکٹر شاہ زیب حسن پر کھلاڑیوں کو اکسانے، بکیوں کے رابطوں کی رپورٹ نہ کرنے اور معلومات کو چھپانے کا الزام لگایا گیا تھا۔
یاد رہے گزشتہ سال اگست کے مہینے میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شرجیل خان کے خلاف اسپاٹ فکسنگ کیس کا مختصر فیصلہ سنایا تھا اور ان پر لگائے گئے پانچوں الزامات ثابت ہونے پر کرکٹر پر 5 سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔
2017 میں ہی 11 دسمبر کو اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے ناصر جمشید کے خلاف اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا فیصلہ سناتے ہوئے ان پر ایک سال کی پابندی عائد کی کیونکہ ان پر اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا الزام تھا۔
مزیدپڑھیں: لائم ڈاؤسن نے پاکستان آ کر کھیلنے پر رضامندی کا اظہار کر دیا
محمد عرفان کو بکی سے رابطوں کی بروقت اطلاع نہ دینے پر پی سی بی ڈسپلنری پینل کی جانب سے معطلی اور جرمانے کی سزا سنائی گئی جو وہ کاٹ چکے ہیں۔
کیس کا پس منظر
گزشتہ سال فروری میں متحدہ عرب امارات میں منعقدہ پی ایس ایل کے دوسرے ایڈیشن کے آغاز میں ہی اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر اسلام یونائیٹڈ کے دو کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جتنی بھی کرکٹ کھیل رہاہوں وہ فاؤنڈیشن کیلئے ہے ، شاہد آفریدی
بعد ازاں شاہ زیب حسن، ناصر جمشید اور فاسٹ باؤلر محمد عرفان کو بھی بکیز سے رابطے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے پی ایس ایل سے باہر کر دیا گیا تھا۔
محمد عرفان نے پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا اعتراف کر لیا تھا جس کے بعد ان پر ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر ایک سال کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں