عابد باکسر ہماری تحویل میں نہیں، ایف آئی اے نے لاعلمی کا اظہار کر دیا

01:17 PM, 28 Feb, 2018

لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے عابد باکسر کے سسر کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ خدشہ ہے کہ عابد باکسر کو جعلی پولیس مقابلہ کر کے ہلاک کر دیا جائے گا ۔

پولیس کے بعد آج ایف آئی اے نے عابد باکسر کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کر دیا اور عدالت کو بتایا کہ عابد باکسر ہماری تحویل میں نہیں ہے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر فریقین کو دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے عابد باکسر کے سسر جعفر رفیع کی درخواست پر سماعت 8 مارچ تک ملتوی کر دی۔

مزید پڑھیں:عابد باکسر مسلسل جھوٹ بول رہا ہے، رانا ثنااللہ

یاد رہے رواں سال 20 فروری کو مختلف مقدمات میں مطلوب عابد باکسر کو دبئی سے طیارے میں کراچی لایا گیا جس کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ سابق انسپکٹر عابد باکسر کو دبئی میں انٹرپول کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا جو لاہور پولیس کو قتل اور اقدام قتل سمیت دیگر سنگین مقدمات میں مطلوب تھا۔

عابد باکسر اشتہاری ہونے کے بعد عارضی طور پر یورپ سمیت مختلف ممالک میں قیام پذیر رہا۔ تاہم اس نے مستقل سکونت دبئی میں اپنے دیرینہ ساتھی ملک احسان کے ساتھ ہی رکھی۔

عابد باکسر کو شہرت اس وقت ملی جب اس نے جعلی پولیس مقابلوں میں متعدد افراد کو ٹھکانے لگایا۔ قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرنے اور انڈر ورلڈ کے جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ گہرے مراسم رکھنے کی وجہ سے عابد باکسر نے سیاسی اثر و رسوخ بھی حاصل کیا۔

جعلی مقابلوں میں اپنے سرپرستوں کے مخالفین کو ٹھکانے لگانے کا کام کرنے کے ساتھ ساتھ انسپکٹر عابد باکسر نے شوبز انڈسٹری پر بھی اپنی دھاک جمائی جس کے بعد لاہور کی شوبز انڈسٹری کے کئی بڑے نام عابد باکسر کی دوستوں کی فہرست میں شامل ہوئے۔ لاہور کی معروف اسٹیج ڈانسر نرگس بھی عابد باکسر کے دوستوں میں شامل ہوئی تھیں۔

ابتداء میں عابد باکسر اور نرگس کے درمیان دوستی تھی مگر پھر کسی بات پر اختلافات ہوئے تو عابد باکسر نے نرگس کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا حتیٰ کے سر کے بال اور بھنویں تیز دھار آلے سے صاف کر دیں جس کا مقدمہ جوہر ٹائون تھانے میں عابد باکسر اور ساتھیوں کے خلاف 28 مارچ 2002 کو درج ہوا۔ نرگس پر تشدد کے بعد عابد باکسر فلم انڈسٹری کے لیے ایک ڈان کی حیثیت اختیار کر گیا اور انڈسٹری میں کوئی بھی عابد باکسر کے خلاف بولنے کے لیے تیار نہیں تھا۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں