مودی حکومت کی غنڈاگردی کے خلاف اٹھ کھڑی ہونے والی لڑکی گُرمہر کور کی آواز دبا دی گئی، اجتماعی زیادتی اور قتل کی دھمکیوں سے ڈر کر گُر مہر نے اپنی احتجاجی مہم کو ختم کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
20 سالہ گُر مہر کا اپنی ٹویٹس میں کہنا تھا کہ وہ مزید دباؤ برداشت نہیں کر سکتی، اسی لئے وہ اپنی مہم سے کنارہ کشی اختیار کر رہی ہیں۔
را ہول گاندھی نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ خوف اور ظلم کے سائے جب بھی کسی طالبِ علم پر منڈلائیں گے تو وہاں ایک گُر مہر کھڑی ہو گی۔
اروند کیجروال نے اپنی ٹویٹ میں بی جے پی کو مجرموں اور غنڈوں کی پارٹی قرار دے دیا ۔
بی جے پی کی غنڈا گردی کے خلاف دہلی یونیورسٹی میں احتجاجی مارچ بھی ہوا۔