سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں حریت کانفرنس نے ضلع پلوامہ اور جنوبی کشمیر کے مختلف دیہات میں چھاپوں کے دوران بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں کی گرفتاریوں کو قابض انتظامیہ کی بوکھلاہٹ قراردیتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ حالات کو بد سے بدتر بنانے پرتلی ہوئی ہے اورکشمیرکو مزید غیر یقینیت کی طرف دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے۔
انہوں نے بھارتی فوج کے سربراہ کی حالیہ دھمکیوں، نوجوانوں کی گرفتاریوں اور مستقبل کے حالات سے متعلق بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے پھیلائی جانیوالی افواہوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی پالیسی ساز جموں و کشمیر میں رواں سال ایک اور خون ریزی کا اسٹیج تیار کر رہا ہے اورحالات کو کشیدہ کر کے ریاست کی معیشت کو تباہ کرنا چاہتا ہے تاکہ کشمیری محتاج ہوکر اپنے آزادی کے مطالبے سے دستبردار ہوجائیں۔حریت ترجمان نے کہاکہ ڈوول حکمت عملی پر کشمیر میں عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ہے اور پوری مقبوضہ علاقے میں افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اور بھارتی فورسز نے ظلم وجبر اور گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سازشی حکمت عملی کا مقصد کشمیریوں کو ردعمل ظاہر کرنے پر مجبور کرنا ہے تاکہ بھارت کو گزشتہ سال کی طرح انکے قتل عام اور معیشت کو تباہ کرنے کا جواز مل جائے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت اس بات پر سخت پریشان ہے کہ تمام تر ظلم و جبرکے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کوکمزور نہیں کیا جاسکا اوراس نے قلیل مدّتی اور طویل المدّتی پالیسیاں ترتیب دی ہے، جن کے تحت پہلے مرحلے پر افواہوں کے ذریعے سے غیر یقینی صورتحال پیدا کی جارہی ہے اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے۔ حریت ترجمان نے کہاکہ کشمیری بھارت کے جبری قبضے سے آزادی کیلئے جائز اورحق پر مبنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں۔