تہران :ایران میں انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پولیس نے ایک خاتون انسانی حقوق کارکن فرزانہ جلالی کو حراست میں لے کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ فرزانہ جلالی کو مغربی شہر کرمان شاہ سے حراست میں لیا گیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ پولیس نے کرد انسانی حقوق کارکن فرزانہ جلالی کو محض اس لیے حراست میں لیا ہے کہ اس نے اپنی ہتھیلی پر ایک جملے پر مبنی مطالبہ کیا تھا جس کے الفاظ ’خواتین پرتشدد بند کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایرانی پولیس نے متعدد مرتبہ سماجی کارکن فرزانہ جلالی کو سیکیورٹی مراکز میں طلب کیا تھا۔فارسی نیوز ویب پورٹل کے مطابق فرزانہ جلالی کو حال ہی میں ایران کی رجسٹریشن آفس سے اپنے دستاویزات مکمل کرنے کے لیے دفتر آنے کی ایک کال آئی تھی جس کے بعد وہ دفتر پہنچی تو وہاں موجود پولیس نے اسے حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد سے وہ لا پتا ہیں۔
ہتھیلی پر ایک جملے نے ایرانی دوشیزہ کو جیل پہنچا دیا
02:03 PM, 28 Feb, 2017