واشنگٹن :امریکی نجی راکٹ کمپنی سپیس ایکس نے اعلان کیا ہے کہ دو افراد نے چاند کے گرد چکر لگوانے کے لیے اسے رقم ادا کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سپیس ایکس کے مالک ایلن مسک نے کہاکہ اس مشن کے لیے 2018 تک منصوبہ بنایا گیا ہے اور سیاحوں نے ایک خطیر رقم پیشگی کے طور پر ادا کر دی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سفر سے 45 سال بعد انسان واپس دور خلا کا سفر کرے گا۔دو افراد جن کے نام ظاہر نہیں کیے گئے جس خلائی جہاز میں سفر کریں گے اس کی تجرباتی پرواز رواں برس کے آخر میں روانہ ہوگی۔
ایلن مسک کا کہنا تھا کہ امریکہ کی خلائی ایجنسی ناسا کے تعاون سے ہی یہ منصوبہ ممکن ہو سکا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ دو افراد نظام شمسی میں انتہائی تیزی سے اور آگے تک سفر کریں گے جیسا کہ اس سے پہلے کسی نے نہیں کیا ہے۔انھوں نہ ان افراد کی شناح، ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور وہ کوئی ہالی وڈ کے ادکار بھی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی جسمانی تربیت اور جانچ اس سال کے آخر میں شروع کر دی جائے گی۔
پہلے مشن کا کوئی نام نہیں ہوگا اور امکان ہے کہ یہ سال 2018 کی دوسری سہہ ماہی میں روانہ ہو گا۔انھوں نہ واضح کیا کہ یہ اولین سیاح جانتے ہیں کہ اس میں خطرہ بھی ہوگا۔ ’ہم خطرے کو کم سے کم کرنے کی ہر ممکن ہوشش کریں گے لیکن یہ ختم نہیں ہوگا۔اس سفر میں سیاح چاند کے گرد چکر کاٹیں گے اس کی سطح کے قریب جائیں گے تاہم وہ چاند پر اتریں گے نہیں۔امریکہ نے 1970 کے بعد سے چاند پر اپنے خلا باز نہیں بھیجے۔