اسلام آباد: وفاقی وزارت صحت (نیشنل ہیلتھ سروسز) نے انکشاف کیا ہے کہ رواں سال کے ابتدائی 9 ماہ میں پاکستان بھر میں 9 ہزار 713 نئے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے مطابق ملک بھر میں ماہانہ اوسطاً 1 ہزار 79 نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق، وزارت صحت کے حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں برس کے اختتام تک پاکستان میں ایچ آئی وی کے 12 ہزار 950 کیسز سامنے آ سکتے ہیں، جبکہ 2023 میں ایچ آئی وی کے 12 ہزار 731 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ حکام کے مطابق 2024 میں ایچ آئی وی کے کیسز کی تعداد 2023 کے مقابلے میں 200 زیادہ ہونے کا امکان ہے۔
2024 میں ایچ آئی وی کے سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے، جہاں 5 ہزار 691 کیسز ریکارڈ کیے گئے، اس کے بعد سندھ میں 2 ہزار 383، خیبرپختونخوا میں 926 اور بلوچستان میں 329 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسلام آباد میں 9 مہینوں میں 378 اور آزاد کشمیر میں 10 ایچ آئی وی کیسز سامنے آئے۔
وفاقی وزارت صحت کے حکام کے مطابق ایچ آئی وی کے کیسز میں مردوں کی شرح 69.4 فیصد، خواتین کی 20.5 فیصد، بچوں کی 6 فیصد اور خواجہ سرا کی 4.1 فیصد ہے۔
رپورٹ میں ماہرین نے ملک میں غیر محفوظ جنسی تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کا ایک اہم سبب قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، ہم جنس پرستی، ٹرانس جینڈرز کے ساتھ جنسی تعلقات، انجکشنز کے ذریعے منشیات کا استعمال اور غیر محفوظ جنسی تعلقات ایچ آئی وی کے پھیلنے کی عمومی وجوہات ہیں۔