اسلام آباد : 10 ارب ڈالر کے تاپی منصوبے کے تحت سرمایہ کاری کے لیے مراعاتی پیکج کی سمری موخر کردی گئی ہے اور قانونی رائے لینے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے کے مطابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی سے متعلق بریفنگ دی۔
ای سی سی نے 10 ارب ڈالر کے تاپی منصوبے کے تحت سرمایہ کاری کے لیے مراعاتی پیکج کی سمری موخر کرتے ہوئے مجوزہ مراعات پر قانونی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے قیمتوں میں استحکام کے لیے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کوصوبوں کے ساتھ مسلسل رابطے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منافع خوری، ذخیرہ اندوزی کو روکنے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے۔
اجلاس میں 10 ارب ڈالر کے تاپی منصوبے کے تحت سرمایہ کاری کے لیے مراعاتی پیکج کی سمری موخر کردی گئی، سمری فارن انویسٹمنٹ پروموشن اینڈ پروٹیکشن ایکٹ 2022 کے تحت پیش کی گئی تھی۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تاپی منصوبے کے تحت مجوزہ مراعات پر قانونی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ تاپی منصوبے سے متعلق سمری کے تحت مراعات اور رعایتوں کا مزید جائزہ لیا جائے گا۔
ای سی سی نے کول پاور پروجیکٹ اور پورٹ قاسم پاور کمپنی کے درمیان کیپسٹی واجبات کا معاملہ حل کرنے کی منظوری دی اور کول پاور پروجیکٹ کے کیپسٹی واجبات سے متعلق پاور ڈویژن کی سمری منظور کرلی۔اجلاس میں ای او بی آئی کے لیے بجٹ تخمینوں سے متعلق ضمنی گرانٹ کی سمری بھی منظور کی گئی۔