واشنگٹن: امریکی ریاست مشی گن کی سپریم کورٹ نےسابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی پرائمری بیلٹ سے نااہل قرار دینے کے مقدمے کی سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے انہیں پرائمری الیکشن کی اجازت دیدی ہے۔
مشی گن سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ ریاست کے چار ووٹروں کی طرف سے اس اپیل کی سماعت نہیں کرے گی جس میں سابق صدر کو 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر حملے میں ان کے کردار کے لیے 27 فروری کو ریپبلکن پرائمری سے روک دیا جائے۔
مشی گن کی سپریم کورٹ میں 4 ووٹرز نے درخواست دائر کی تھی کہ کیپیٹل ہل پر حملے میں کردار کی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ کو ریاست میں 27 فروری کو ہونے والی پرائمری الیکشن میں امیدوار بننے سے روکا جائے۔
درخواست پر عدالت نے مختصر فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار عدالت کو اس بات پر قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ اس عدالت کو معاملے کا جائزہ لینا چاہیے۔
اس طرح مشی گن کی سپریم کورٹ نے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کو پرائمری الیکشن کے معاملے پر فیصلہ نہیں دینا چاہیے۔
امریکی ریاست مشی گن، امریکی صدارتی الیکشن میں پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں سے ایک شمار کی جاتی ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے انہیں بیلٹ سے ہٹانے کی کوشش عدالت نے بالکل درست اور واضح طور پر مسترد کردی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث ہونےکے باعث صدارتی انتخابات کے لیے نااہل قرار دے دیا تھا۔