کالے بلدیاتی قوانین کے خاتمے تک مذاکرات نہیں ہوں گے، خالد مقبول صدیقی

کالے بلدیاتی قوانین کے خاتمے تک مذاکرات نہیں ہوں گے، خالد مقبول صدیقی
کیپشن: کالے بلدیاتی قوانین کے خاتمے تک مذاکرات نہیں ہوں گے، خالد مقبول صدیقی
سورس: فائل فوٹو

کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کے حکمران خاندان کو 250 ارب روپے جاتے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومت سندھ سے کالے بلدیاتی قوانین کے خاتمے تک مذاکرات نہیں ہوں گے۔پہلے کالے بلدیاتی قوانین کو ختم کریں اور تب مذاکرات شروع ہوں گے جبکہ صوبائی وزرا عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کی سیاسی جماعتوں نے پیپلزپارٹی کے کالے قوانین کو مسترد کردیا ہے۔ گزشتہ دس سالوں سے کہہ رہے ہیں کہ ووٹ نہیں تو روڈ فیصلہ کرے گا۔

سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم والے الگ صوبے کی بات کرتے ہیں اور ایم کیو ایم کے قائد کے مقاصد ابھی کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔5 جنوری کولاہور سے نا اہل حکومت کے خلاف احتجاج شروع کیا جائے گا کیونکہ 5 جنوری شہید ذوالفقار بھٹو کی سالگرہ کا بھی دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ منی بجٹ لا کر عوام پر مزید ظلم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر منی بجٹ پاس کروایا گیا تو عوام کبھی بھی معاف نہیں کریں گے۔