آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت کل سب سے بڑا عوام دشمن فیصلہ کرے گی

09:37 PM, 28 Dec, 2021

اسلام آباد: آئی ایم ایف کے کہنے پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کل سب سے بڑا عوام دشمن فیصلہ کرنے جا رہی ہے۔ منی بجٹ کل وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے بعد پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے گا۔ 

نیو نیوز کے مطابق منی بجٹ منظور کرنے کے لیے کل وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔ کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ کل ہی پارلیمنٹ میں پیش ہو گا ۔ منی بجٹ کے تحت بجلی، گیس اور پٹرول مہنگا کرنا پڑیگا ۔ منی بجٹ میں 1700 سے زائد اشیا پر ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا جائیگا۔

ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر ٹیکسز اور ڈیویٹیز سے  340 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوگی ۔ تمام امپورٹڈ اور لگژری آٹئم پر ٹیکسز بڑھائے جائیں گے ۔ پرتعیش اشیا پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافہ ہوگا ۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں آئی ایم ایف کی کڑی ترین شرائط شامل ہیں ۔ بچوں کے لیے امپورٹڈ ڈایئپرز مہنگے ہوں گے ۔ خواتین کے لیے میک اپ کا سامان  مہنگا ہوگا،۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امپورٹڈ اور مقامی گاڑیوں پر ٹیکسز میں اضافہ ہوگا ۔ مجموعی طور پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے  340 ارب روپے کی اضافی آمدن ہوگی ۔ سیلز ٹیکس کی شرح کو 17 فیصد کیے جانے کا امکان ہے ۔

مختلف اقسام کی اشیاء پر ٹیکس شرح 5 سے 7 فیصد بڑھ سکتی ہے ۔ گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 2.5 فیصد ، ٹریکٹر پر عائد سیلز ٹیکس میں 5 فیصد ، درآمدی کپڑوں، جوتوں اور پرفیومز پر کسٹمز ڈیوٹی بڑھائے جانے کا امکان ہے ۔ مقامی تیار کردہ اشیاء پر سیلز ٹیکس 12 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔ 

مزیدخبریں