لاہور،مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ہم حب پاکستان میں اکٹھے ہوئے ہیں اور ہم آج سے اکٹھے نہیں ہوئے ہیں ہم اس وقت سے اکٹھے ہیں جب بینظیر بھٹو اور نوازشریف کے درمیان میثاق جمہوریت ہوا تھا ۔ نیونیوز کے پروگرام سیدھی بات میں میزبان بینش سلیم سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بینظیر کی شہادت کے بعد سب سے پہلے ہسپتال پہنچنے والے نوازشریف تھے اور پیپلزپارٹی کے لوگ ان کے گلے لگ کر رو رہے تھے ۔ عظمیٰ بخاری کے مطابق پی ٹی آئی کے علاوہ بہت سے سیاستدان ایسے ہیں جو ایکدوسرے کے غم میں شامل ہوتے ہیں۔عمران خان کے اعتراف جرم کے بعد کہ ان کو تو پتہ ہی نہیں کہ ہوکیا رہا ہے حکومت کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں اتنے بڑے بڑے سیکنڈل آئے ہیں لیکن یہ خود کو صادق اور امین کہلانے میں عارمحسوس نہیں کرتے ۔ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے کو جب سوال ہوتا ہے کہ غریب خودکشی کررہے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ میں کیا کروں ۔ انہوں نے واضع کیا کہ ہم اب بھی سیاست کررہے ہیں مختلف ایشوز پر ہمارا اور پیپلزپارٹی کا موقف الگ ہے ۔ مریم نواز اور بلاول میں یہ معاہدہ ہوا ہے کہ ہم الیکشن ایکدوسرے کے خلاف لڑیں گے لیکن اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑیں گے ۔