ٹانک: مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے تسلیم کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں حلف اٹھا کر غلطی کی ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ قوم کو کمزور کر کے کہا جا رہا ہے کہ ملک چل رہا ہے اور ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے کے مترداف ہے جبکہ ملک جام ہو چکا ہے اور سالانہ مجموعی ترقی کا تخمینہ صفر سے نیچے چلا گیا اور اگلے دو سال میں ترقی کی شرح مزید نیچے جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ناجائز ہو اور نااہل بھی ہو تو انہیں اس طرح رہنے کا حق نہیں ہے کیونکہ یہ حکومت ناجائز اور دھاندلی کی پیداوار ہے جو ایسی نااہلی حکومت کو سہارا دے گا وہ مجرم ہو گا ۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہیں اور الیکشن کے بعد تمام جماعتوں نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے اور نواز شریف کے دو خط آئے ہیں جبکہ ایک خط مجھے اور ایک شہباز شریف کو لکھا گیا اور نواز شریف نے مجھے ہوئے خط میں لکھا کہ ہمیں اسمبلیوں میں نہیں جانا چاہیے تھا۔ اس وقت حکومت ہل چکی ہے اور حکومت نے سوالنامہ بھیج کر کردار کشی کرنے کی کوشش ہے اور یہ جمعیت پر حملہ ہے اور پیشی ہوئی تو صرف وہ نہیں پوری جماعت پیش ہو گی۔
انہوں نے کہا ہم سب متفق ہیں اور یہاں جمہوریت ہے نہ آئین اور قانون کی عملداری جبکہ علما اور مذہبی کارکنوں نے بھی ملک کیلئے قربانیاں دیں اور مذہبی طبقہ کھڑا نہ ہوتا تو دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیاب نہ ہوتی۔
اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کے ساتھ حکومت کی جانب سے بات نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔ کہتے ہیں پارلیمنٹ ہی اصل فورم ہے اور جہاں پر عوامی مسائل پر بات ہوتی ہے لیکن یہ دونوں پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں اس لئے ان سے کوئی بھی بات نہیں ہو سکتی۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ ہم ذمہ دار لوگوں کے ساتھ مذاکرات کریں گے جو پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں اور اگر اپوزیشن حکومت کو گرانا چاہتی ہے تو یہ بھی بتائیں کہ آگے کیا ہو گا۔