اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کے ساتھ حکومت کی جانب سے بات نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔ کہتے ہیں پارلیمنٹ ہی اصل فورم ہے اور جہاں پر عوامی مسائل پر بات ہوتی ہے لیکن یہ دونوں پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں اس لئے ان سے کوئی بھی بات نہیں ہو سکتی۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ ہم ذمہ دار لوگوں کے ساتھ مذاکرات کریں گے جو پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں اور اگر اپوزیشن حکومت کو گرانا چاہتی ہے تو یہ بھی بتائیں کہ آگے کیا ہو گا۔
دوسری طرف فیصل واوڈا نے کہا کہ مریم نواز بھگوڑا کا لفظ پرویز مشرف کے لئے استعمال کرتی ہیں تو اپنے والد کے بارے میں یہ لفظ کیوں استعمال نہیں کرتیں۔ مریم نواز استعفیٰ لینے کے حوالے سے آنے کا کہہ رہی ہیں تو ہمیں تاریخ اور سال بھی بتا دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے بینظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کے جلسوں میں جیسے ہی کوئی لیڈر کسی وجہ سے شرکت نہیں کر پاتا تو عمران خان تالیاں بجاتا ہے اور کہتا ہے کہ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑ گئی تو ایسا نہیں ہے ۔ پی ڈی ایم میں پھوٹ پڑنے کا عمران خان کا خواب پورا نہیں ہوگا ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جنگ پی ڈی ایم سے نہیں ہے پاکستان کے عوام سے ہے اور پاکستان کے عوام یہ جنگ جیت چکے ہیں ۔ تابعدار خان تم یہ جنگ ہار چکے ہو کیونکہ مہنگائی کو ختم کرنے کے لئے حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم فوج کو نہیں کہتے کہ حکومت کا تختہ الٹے ہم صرف سلیکٹرز کو کہتے ہیں کہ اس سے پیچھے ہٹ جاؤ جب تم اس سے پیچھے ہٹ جاؤ گے تو عمران خان جانے اور عوام جانے ۔