اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ پاکستان کو تجارت، ٹرانزٹ اور ٹرانس شپمنٹ کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے افغان وزیر تجارت کیساتھ ملاقات کے موقع پر کہی۔
مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ دورہ افغانستان میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر بات چیت ہوئی تھی۔ دونوں ممالک کو روابط کے لئے عالمی اداروں سے معاونت کی کوشش کرنی چاہیے۔
اس موقع پر افغان وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان میں پاکستانی سرمایہ کاری پر زور دیا ہے۔ افغانستان پاکستان کو وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی دینا چاہتا ہے۔ ٹرانزٹ ٹریڈ کی راہ میں حائل متعدد رکاوٹیں دور ہو چکی ہیں۔
https://www.neonews.pk/14-Nov-2024/165107
ان کا کہنا تھا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کی راہ میں بعض حساس ایشوز کو حل کرنا ہوگا۔ پاکستان اور افغانستان کو دو طرفہ تجارت کو فروغ دینا ہوگا۔ مستقبل میں تجارتی تعاون سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت ہوگی۔ تجارتی معاہدے سے قیام امن کی کوششوں میں مدد ملے گی۔ دونوں ممالک ایک مشترکہ انٹرسٹ پوائنٹ قائم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں مسلم ممالک میں موثر تجارتی حکمت عملی مرتب کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ تحفظات کے خاتمے کے لئے مذاکراتی عمل جاری رہنا چاہیے۔ ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے تمام مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کو سیاست کو تجارت سے الگ کرنا ہوگا۔
https://www.neonews.pk/14-Nov-2024/165106
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ افغان وزیر کے دورے میں ٹرانسپورٹ کے معاملات سے متعلق بات ہوگی۔ افغان وزیر ٹرانسپورٹ پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ جولائی تا نومبر کے اعدادوشمار میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم کم ہوا ہے۔
مشیر تجارت نے کہا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت ہوگی۔ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر نظر ثانی کرنا چاہتے ہیں۔ افغان صدر نے روابط کے فروغ پر بات چیت کی تھی۔