پشاور: تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومتیں 5 سالہ مدت پوری کرنے کے لیے آتی ہیں لیکن ہم اصلاحات کے لیے آئے ہیں اور جب بھی حکومت اصلاحات کرتی ہے تو رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں لیکن ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ریفارمز کرنے آئی ہے اور ہمیں مزاحمت ملے گی جسے ہم نے برداشت کرنا ہے اور تبدیلی کے بغیر پاکستان آگے نہیں جا سکتا۔
بھارت کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میانمار میں بھی پہلے مسلمانوں کو رجسٹریشن کے لیے کہا گیا پھر ان نسل کشی کی گئی۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آر ایس ایس بھارت میں نازی جرمنی کی پالیسی پر چل رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کوئی نہ کوئی ایڈونچر کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بوتل سے نکلا جن بے قابو ہو چکا ہے اور بھارت میں پڑھے لگے ہندو اور دیگر مذاہب کے لوگ متنازع شہریت قانون کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں میں پہلی بار بھارت پر تنقید ہو رہی ہے۔