واشنٹنگ :جو لوگ میٹھے اور سوڈے والے مشروبات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں ان میں پھیپھڑوں کے دائمی امراض کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
امریکن کلینیکل جنرل کی تحقیق کے مطابق میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے،کچھ مشروبات کا استعمال پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے لیکن تحقیق میں سب مشروبات کے نتائج یکساں نہیں ہیں۔
جوہن ہوپکن کی تحقیق کے مطابق 3003 امریکی مرو و خواتین کے پھیپھڑوں پر ریسرچ کی گئی ہے، مشروبات کے استعمال پر تحقیق 2000 سے 2004 اور پھر 2009 سے 2013 تک ہوئی جس میں 3003 افراد نے مشروبات کا استعمال کیا جس میں 185 افراد کو پھیپھڑوں کا دائمی مرض لاحق ہو گیا جہنوں نے 8 سال تک ان مشروبات کا استعمال کیا۔
سوڈا، فروٹ ڈرنکس اور میٹھے مشروبات کا استعمال پھیپھڑوں کے دائمی امراض کے خدشات میں اضافہ کرتا ہے، ان مشروبات کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں اس بیماری کے بڑھنے کا تناسب 61 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین اس با ت پر حیران ہیں کہ پانی بھی اس بیماری کے بڑھنے میں قلیدی کردار ادا کرتا ہے لیکن اب ریسرچرز نے اپنی تحقیق کا دائرہ کار بڑے پیمانے پر میٹھے پانی تک بڑھانے کا ارادہ کر لیا ہے۔