لاہور:قومی اہمیت کا حامل نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اپنی تکمیل کے حتمی مراحل میں داخل ہو گیا ہے،منصوبے کی تکمیل اور اِس سے بجلی کے پیداواری عمل کے آغاز کیلئے درکار بیشتر اہم اہداف حاصل کئے جاچکے ہیں۔
اِن خیالات کا اظہار چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر کہا کہ اِن اہداف میں ڈیم کی تعمیر ، ریزروائر میں پانی کی بھرائی کے عمل کا آغاز ، ریزروائر سے پاور ہاس تک پانی کی منتقلی کے لئے ساڑھے 51کلو میٹر طویل سرنگوں پر مشتمل واٹر وے سسٹم ، پاور ہاس اور سوئچ یارڈ میں ٹربائنوں ، جنریٹرز اور ٹرانسفارمر زسمیت الیکٹرو مکینیکل آلات کی تنصیب اور اِن آلات کی ڈرائی ٹیسٹنگ شامل ہیں ،منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ میں شامل کر نے کے لئے این ٹی ڈی سی کی جانب سے تعمیر کی جانے والی ترسیلی لائن اسی ماہ کے آخر تک مکمل ہو جائے گی ،جبکہ جنوری کے پہلے ہفتے سے واٹر وے سسٹم میں پانی کی بھرائی کا آغاز کیا جائے گا،اِ س حوالے سے پہلے مرحلے میں ٹیل ریس ٹنل میں پانی بھرا جائے گا ۔
چیئرمین واپڈا نے کہا کہ یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ طویل تاخیر کا شکار نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اب مکمل ہو رہا ہے ۔نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ آزاد کشمیر میں دریائے نیلم پر تعمیر کیا جارہا ہے ۔ یہ منصوبہ انجینئرنگ کا شاہکار ہے جس کا 90فی صد حصہ بلندو بالا پہاڑوں کے نیچے زیر زمین ہے۔ منصوبے کے چار پیداواری یونٹ ہیں جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 969میگاواٹ ہے۔ منصوبے کا پہلا یونٹ مارچ 2018 کے اوائل میں بجلی کی پیداوار شروع کر دے گا،جبکہ باقی تین یونٹ ایک ایک ماہ کے وقفے سے بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے ۔