واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ملک کے لئے خطرناک قرار دے کر ان کے مواخذے اور عہدے سے ہٹائے جانے کے مطالبات پر مبنی پٹیشن پر دستخط کرنے والوں کی تعدا د تین ماہ کے دوران چالیس لاکھ سے تجاوز کر گئی جو صدر ٹرمپ کی حمایت میں تیزی سے کمی کا ثبوت ہے۔
امریکی آن لائن نیوز سروس پولیٹیکو کے مطابق ٹام سٹیئر کی طرف سے گذشتہ اکتوبر میں شروع کردہ اس مہم کے دوران امریکی ذرائع ابلاغ میں صدر ٹرمپ کے خلاف اشتہارات پر بھاری رقوم خرچ کی گئی ہیں۔ امریکی حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ مذکورہ پٹیشن کی بنیاد پر صدر کے مواخذے کا کوئی امکان نہیں۔
دوسری طرف امریکی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس مہم نے ملک میں صدر ٹرمپ کی تیزی سے بڑھتی مخالفت کو عیاں کرتے ہوئے اس حوالہ سے دیگر اداروں کی طرف سے کرائے جانے والے رائے عامہ کے جائزوں کی تصدیق کر دی ہے۔پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کو منتخب کر کے امریکا ایک ناقابل تصور مشکل صورتحال میں پھنس چکا ہے، صدر ٹرمپ نے امریکا کو ایٹمی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالی ہے اور غیر ملکی حکومتوں سے رقوم لی ہیں۔ اس خطرناک صدر کے فوری مواخذے کی ضرورت ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے جائزوں میں موجودہ صدر کو امریکی تاریخ کا کم مقبول صدر قرار دیا گیا ہے۔