وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے کبھی وہ این آر او نہیں کیا جو پیپلزپارٹی نے کیاتھا جب کہ اس وقت ملک کو انتشار کی نہیں یکجہتی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ طاہر القادری دھرنے کے بجائے قومی یکجہتی کی اے پی سی بلائیں، موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی اور پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہونے پر ہم دوسرا سنگ میل عبور کریں گے۔
۔کوئٹہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کے معاملے پر پاکستان نے اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کیا لیکن بھارت نے اسی روز اپنی سوچ کا مظاہرہ ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے دیا، سی پیک پاکستان کی ترقی کا منصوبہ ہے لیکن ہمارا ہمسایہ ملک سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ کر رہا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارا مقابلہ بھارت اور دیگر ملکوں سے معیشت کے شعبے میں ہے، معیشت مضبوط ہوگی تو کوئی ملک میلی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا، توانائی کے بغیر جدید معیشت نہیں بڑھ سکتی، گزشتہ 15سال میں توانائی میں ایک ڈالر کی سرمایہ کاری نہیں کی گئی