اسلام آباد: حکومت نےملزمان کونوے دن تک تحویل میں رکھنےکامستقل قانون لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے چوری ڈکیتی اور دیگر جرائم کی سزائیں بڑھانے کا ترمیمی بل بھی منظور کرلیا۔ اگلے ماہ اسلحہ لائسنس کا اجراء بحال ہونے کا بھی امکان ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں حکومت نے پاکستان پروٹیکشن ایکٹ اورانسداد دہشتگردی ایکٹ کو ملا کرمستقل قانون لانے کا فیصلہ کیاہے۔ وزارت داخلہ نے مسودہ تیارکرکے وزارت قانون سے مشاورت شروع کردی ہے۔مجوزہ قانون کے تحت ملزمان کو90روزتک تحویل میں رکھاجاسکے گا۔اجلاس میں چوری ڈکیتی اوردیگرجرائم کی سزاؤں میں اضافے کےبل 2014پربحث کے دوران چوری کی سزا 3 سال سے بڑھا کر5 سال کرنےکی تجویزدی گئی۔ چیک فراڈ میں زرضمانت چیک پردرج رقم سےدگنا کرنے کی ترمیم کے ساتھ بل منظوربھی کرلیا گیا۔
سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان نے کمیٹی کو بتایا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ گاڑی میں رکھنے کی کوئی ممانعت نہیں۔ذرائع کےمطابق وزارت داخلہ نے اسلحہ لائسنس اجراکےلیےسفارشات بھی تیارکرلی ہیں جن پرحتمی فیصلہ آئندہ ماہ متوقع ہے۔