اسلام آباد: پاکستان پٌیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کڑنے کا اعلان تو کر دیا ہے لیکن اب ایسی دلسچپ صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ یا تو بلاول اپنی پارٹی چھوڑیں گے یا وہ کسی اور نشان سے الیکشن لڑیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے الیکشن لڑنے میں انتخابی نشان اور پارٹی پوزیشن حائل ہوگئی ہے جس کے تحت بلاول بھٹو زرداری کو تیر کا انتخابی نشان، پاکستان پیپلزپارٹی یا پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری پاکستان پیپلزپارٹی کے پیٹرن انچیف ہیں اور اس جماعت کے پاس تاحال کوئی انتخابی نشان نہیں اس لیے اگر وہ اس جماعت سے الیکشن لڑتے ہیں تو انہیں تیر کے علاوہ کوئی انتخابی نشان دیا جائے گا جب کہ آصف علی زرداری پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر ہیں جو پارلیمنٹ میں موجود ہے اور اس جماعت کے پاس تیر کا انتخابی نشان موجود ہے اس لیے بلاول بھٹو زرداری کو اگر تیر کے انتخابی نشان سے الیکشن لڑنا ہے تو انہیں پاکستان پیپلزپارٹی چھوڑ کر پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کا ٹکٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرانا ہوگا۔