لاہور: ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے چوالیس ہلاکتوں کی ذمہ دار بھی پولیس نکلی۔ دو ماہ قبل پکڑی جانیوالی شراب مبینہ طورپر رشوت لیکر پولیس نے کرسمس کے موقع پر دوبارہ ملزموں کو فراہم کی۔ ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کر دی گئی۔ دوسری جانب پولیس نے ہلاکتوں کا باعث بننے والا زہریلا کیمیکل بر آمد کر لیا ۔ مرکزی ملزم سمیت پانچ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 44 ہو گئی ، ابتدائی تفتیش کے مطابق ہلاکتوں کا ذمہ دار پولیس کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز کی ٹیم کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کر دی گئی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس نے دو ماہ قبل زہریلی شراب برآمد کر کے اسے اپنے پاس رکھ لیا۔
پولیس نے مبینہ طور پر رشوت لینے کے بعد قبضہ میں لی گئی شراب مال خانہ میں جمع کرانے کے بجائے تھانے میں ہی رکھی اور کرسمس کے موقع پر یہی زہریلی شراب دوبارہ انہیں ملزموں کو مبینہ بھاری رقم کے عوض واپس دے دی گئی ۔ دوسری جانب پولیس نے ہلاکتوں کا باعث بننے والی شراب میں مبینہ طور پر استعمال ہونے والے زہریلے کیمیکل کو جائے وقوع سے برآمد کر لیا ہے جسے ٹیسٹ کے لئے لیبارٹری بھجوایا جائے گا ۔ پولیس کے مطابق مرکزی ملزم ساون مسیح نے خود زہریلی شراب نہیں پی تھی۔