ماسکو:سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کیا تو اس سے خطرناک مثال قائم ہوجائے گی۔ دوسرے ملکوں کو اس طرح کے معاہدے توڑنے کا جواز مل جائے گا۔ کنٹرول لائن پر جنگ بندی کے خلاف ورزیاں تذویراتی راست اقدام کا باعث بن سکتی ہیں۔ دنیا بھارت کو عالمی ضابطوں کی پاسداری اور امن و استحکام کے تقاضے پورے کرنے کا پابند بنائے۔ پاک بھارت مذاکرات نہ ہونے کی وجہ سے ایک دوسرے کے بارے میں غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ہم ہمسایہ ملک کے ساتھ بات چیت چاہتے ہیں۔
نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں۔ پاکستان اور روس دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے تعاون کر رہے ہیں۔افغانستان میں امن واستحکام ہمسایہ ملکوں اور خطے میں امن واستحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ روسی خبر رساں ادارے'' اسپوتنک'' کو دئیے گئے انٹرویو میں اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمے داری ہے کہ وہ بھارت کو عالمی ضابطوں اور علاقائی امن و استحکام کے تقاضوں کا کاربند بنائے۔ بھارت نے ستمبر کے بعد سے 310سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جن میں 46شہری بھی شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہونے کی حیثیت سے پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے دہشت گردی کے خلاف ہر اقدام کا خیر مقدم کرے گا۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان دہشت گردی کے خلاف پہلے ہی تعاون قائم ہے مستقبل میں بھی دنیا کے امن و استحکام کیلئے اتحادی رہنے پر ہمیں خوشی ہوگی۔