نئی دہلی : منشیات کے کاروبار اور جعلی مقابلوں میں ہندوستانی فوجی افسران کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔یاد رہے کہ ماضی میں بھی سرحد پر بھارتی فوجی افسران ا س قسم کی گھناؤنی وارداتوں میں ملوث پائے جانے کی اطلاعات تھیں اوراس کی خبریں باقاعدہ بھارتی میڈیاپر بھی نشر ہوئی تھیں ۔ عالمی اداروں کی توجہ نارکو سمگلنگ میں ہندوستانی فوجیوں کی ملوث ہونے کے شواہد کو اجاگر کرتی ہے اور اس وجہ سے بھارتی عسکری اہلکاروں کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔
تصویر کادوسرا رخ یہ بھی ہے کہ بھارتی فوجی افسران پروموشن اور تمغوں کے چکرمیں معصوم لوگوں کے خون سے کھیل رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ان معصوم لوگوں کو پیسے کا لالچ دے کر سمگلنگ پر آمادہ کیا جاتاہے اور پھر موقع ملنے پر سمگلرکو جعلی آپریشن میں مار دیا جاتاہے جبکہ خود اس کاروبار سے مستفید ہوا جاتاہے۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستانی افسران منشیات کے کاروبار اور جعلی مقابلوں میں ملوث ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق
2017-2021 کے درمیان متعدد مقدمات میں بھارتی فوج کے افسران کو منشیات کی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کے اہلکار مبینہ طور پر مقامی منشیات کے کارٹیلوں کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں جبکہ ایل او سی پر منشیات کی نقل و حمل کے لئے فوجی وسائل کا استعمال کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
اصول وضوابط کے مطابق ہندوستانی قانون میں کورٹ مارشل موجود ہے لیکن بدعنوانی اور استثنیٰ کے ساتھ شفافیت اور احتساب کے بارے میں خدشات برقرار ہیں۔ نارکو سمگلنگ میں فوجی شمولیت کی حد تک موجودہ تحقیقات مستقبل کے اقدامات کے تعین کے لئے جاری اور اہم ہیں۔