اسلام آباد:جوڈیشل کمیشن رولز میں ترمیم کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 13 ستمبر کو طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے پانچوں ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو خط لکھ دیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ دو سال بعد سپریم کورٹ نے اپنی مکمل استعداد کے مطابق کام کرنا شروع کیا ہے، چار سال کے بعد سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ جج تعینات کر کے بینچ کو فعال کیا، میں چاہتا ہوں کہ آپ اپنی ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتی پر بھی غور کریں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 2010 میں جوڈیشل کمیشن کے رولز بنائے گئے تھے، بار کونسلوں اور بار ایسوسی ایشنوں کا کافی عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار میں شفافیت ہونی چاہیے۔ میں نے جوڈیشل کمیشن رولز میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ مذکورہ کمیٹی نے تین مئی 2024 کو اپنی رپورٹ سفارشات پر مبنی پیش کی، تین مئی کو میں جوڈیشل کمیشن اجلاس پر کاروائی چلانا چاہتا تھا لیکن اکثریت کے کہنے پر اجلاس ملتوی کیا۔
خط مین مزید کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اصلاحات کمیٹی کا اجلاس دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔میری درخواست ہے کہ آپ اپنی متعلقہ ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کے لیے اچھے ججز پیش کریں، یہ مناسب ہوگا کہ آئندہ اجلاس میں ہر ہائیکورٹ میں پانچ پانچ ججز کی تعیناتی کا عمل مکمل ہو۔اس عمل کا مقصد ہے کہ بہترین ججز کو تعینات کیا جا سکے۔