بڈاپسٹ: پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں جیولن تھرو کے فائنل میں چاندی کا تمغہ جیت لیا۔ ارشد ندیم ہنگری کے شہر بڈاپسٹ میں ہونے والی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں تمغہ جیتنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔
پاکستان کے جیولن تھرو کرنے والے ارشد ندیم نے ہندوستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ نیرج چوپڑا سے بہت اچھا مقابلہ کیا، جنہوں نے 88.17 میٹر تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا۔
ارشد ندیم نے اپنے تیسرے تھرو میں 87.82 میٹر کے فاصلے پر تھرو کیا جبکہ انہوں نے چوتھی کوشش میں 87 میٹر سے اوپر ایک اور تھرو کیا۔
پاکستان اور بھارت کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ آخری آٹھ کھلاڑیوں میں برصغیر کے چار کھلاڑی شامل تھے۔
ارشد ندیم نے اس سال ورلڈ چیمپئن شپ سے قبل کسی ایونٹ میں حصہ نہیں لیا تھا کیونکہ وہ انجری کے باعث ایشین چیمپئن شپ سے باہر ہو گئے تھے۔
انہوں نے 2022 میں کامن ویلتھ گیمز میں 90 میٹر تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا تھا، جو بھارت کے نیرج چوپڑا نے اب تک حاصل نہیں کیا ہے۔
جیلون تھرو مقابلے کے فائل مرحلے کے دوران خانیوال کی تحصیل میاں چنوں سے تعلق رکھنے ارشد ندیم کے گھر پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے ارشد ندیم کی جیت پر جشن منایا اور میٹھائیاں تقسیم کیں۔ کامیابی سمیٹنے کے بعد ایٹھلیٹ کے والدین کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ارشد ندیم کو سلور میڈل جیتنے پر مبارکباد دی اور ان کے لئے 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کردیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ارشد ندیم نے کم وسائل کے باوجود بہترین کارکردگی دکھائی، امید ہے کہ مستقبل میں بھی ارشد ندیم کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھیں گے۔