اسلام آباد:پاکستان میں پہلی دفعہ سرکاری طور پر ایک ایسی ایمرجنسی ہیلپ لائن کا آغاز کیا جا رہا ہے جس میں فائر بریگیڈ، موٹر وے پولیس،صحت سے متعلق اداروں سمیت ایمرجنسی کے تمام نمبرز کو یکجا کر کے 911 میں ضم کیا گیا ہے،سرکاری ایمرجنسی ہونے کے باوجود آج یہ ہیلپ لائن فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے وزارت خزانہ کی مدد کی طلب گار ہے ۔
نمائندہ نیو نیوز کے مطابق امریکہ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر قومی ایمرجنسی ہیلپ لائن ابھی تک فعال نہ ہوسکی،وزارت آئی ٹی کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ سے فنڈز کی فراہمی کے بعد پہل ہیلپ لائن پر عمل درآمد کا آغاز ہوگا۔
ذرائع کے مطابق حکومت ایپلیکیشن پر شہریوں کی سہولت کے لیے سالانہ 1.5 بلین روپے خرچ کرے گی،پہل ہیلپ لائن پاکستان میں روزانہ 4 لاکھ کالز کوڈیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے،شہریوں کے امدادی مسائل کے حل کے لیے 24 گھنٹے 1200 کال ایجنٹس کو تین شفٹوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
پلیٹ فارم کے ذریعے ملک بھر میں 1200 روزگار کے مواقع پیدا ہونگے،ہیلپ لائن پر وفاق اور صوبائی سطح پر تمام شہریوں کو کسی بھی مصیبت میں مبتلا ہونے سے نمٹنے میں آسانی ہوگی،اپلیکیشن کا ڈیٹا سینٹر اسلام آباد میں اور بیک اپ لاہور میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے بدقسمتی سے پہل کے نام سے پاکستان کی پہلی ایمرجنسی ہیلپ لائن ایپلیکیشن تیار تو ہو چکی لیکن فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث تاحال فعال نہ ہوسکی۔