کراچی : سانحہ مہران ٹاؤن میں متعلقہ اداروں کی غفلت سامنے آگئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق کورنگی فائراسٹیشن پر 2 گاڑیاں تھیں ایک ڈرائیور غائب تھا ۔ اس لیے ایک ہی آسکی ، تھوڑی وور واقع تھانے سے نفری بھی تاخیر سے پہنچی۔ فیکٹری چوکیدار کو چھت کے دروازے کا تالا کھولنے کو کہا گیا لیکن وہ نہ مانا ۔ پولیس نے فیکٹری مالکان ،انتظامیہ اور چوکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔
نیو نیوز کے مطابق کراچی کی کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے کےبعد انسانی غفلت دیکھنے میں آئی ۔ ایف آئی آر کے مطابق فیکٹری میں ہنگامی اخراج کا راستہ ہی نہیں تھا۔فیکٹری کی دوسری منزل سے 14 لاشیں ملیں۔ ایک لاش چھت کے دروازے اور دوسری واش روم سے ملی ۔
چھت پر جانے والے دروازے کو لگے تالے نے زندگی بچانے کی ہرکوشش ناکام بنادی۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کو وفاقی حکومت سے ملے دو فائرٹینڈر بھی موجود تھے لیکن ان کو بھی نہیں بھیجا گیا ۔
انوسٹی گیشن ٹیم اور کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، اور شواہد جمع کیے ۔ آگ لگنے کی وجوہات معلوم کرنے کے لیئے فیکٹری کا فرانزک کرایا جائے گا ۔