اسلام آباد: مون سون کا نیا سلسلہ موسلادھار بارشیں لے کر آیا ہے جس کے باعث دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے، موسلادھار بارشوں سے دریائے سواں بپھر گیا اور پانی قریبی آبادیوں اور نجی یونیورسٹی میں بھی داخل ہوگیا۔
بپھرا دریائے سواں چھوٹے پل بھی اپنے ساتھ بہا لے گیا ہے جب کہ پاک فوج کی امدادی ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔کسی بھی مشکل اور پریشان کن صورت حال سے نمٹنے کے لیے ریسکیو1122 اور سول ڈیفنس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔اسلام آباد کے نواحی علاقے سہالہ اور راولپنڈی کی تحصیل کہوٹہ میں دریائے سواں نے تباہی مچا دی ہے۔دریائے سواں کا پانی قریبی دیہات میں داخل ہوگیا اور قریبی علاقوں مستان نگر، ڈھوک درزیاں، عظیم ٹاؤن اور نجی یونیورسٹی میں بھی پانی بھرگیا ہے۔
کلرسیداں کے علاقے نالہ کانسی پل سیلابی صورت حال کے پیش نظر ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ پل پر پانی کا بہاؤ تیز ہونے کے باعث 10 افراد اور گاڑیاں پھنس گئیں، ریسکیو حکام نے پھنسے افراد کوبحفاظت بچا لیا۔دوسری جانب کراچی میں بارش کے دوران پیش آنے والے مختلف حادثات18 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔جاں بحق افراد میں سات وہ افراد بھی شامل ہیں جو آسمانی بجلی گرنے سے زمیں بوس ہونے والی دیوار کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں۔ یہ سانحہ گلستان جوہر میں پیش آیا ہے۔ اسی سانحہ میں دو افراد زخمی ہیں جنہیں علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق جھیل پارک کے قریب دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا ہے جب کہ فیروزآباد میں موٹرسائیکل سلپ ہونے سے نوجوان دم توڑ گیا ہے۔پولیس نے بتایا ہے کہ جام صادق پل کے قریب سے ایک شخص کی نعش ملی ہے جب کہ گلشن معمار میں نوجوان کی ڈوبی ہوئی نعش ملی ہے۔ نامعلوم نوجوان کی عمر تقریباً 22 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔