نئی دہلی: بھارتی ریاست ہریانہ کے سکھ رہنما گرمیت سنگھ کو دس سال قید کی سزا سنادی گئی،گرمیت سنگھ کے مقدمے کا فیصلہ جج جگدیپ سنگھ نے ہریانہ کے شہر روہتک کی عدالت میں سنایا عدالتی فیصلہ آتے ہی ، سکھ گرو کے ہیڈ کوارٹر 'سرسا ' میں ہنگامے پھوٹ پڑے.
مشتعل پیروکاروں نے گاڑیوں جلانا شروع کردیں جس کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیاہے۔اس وقت ہریانہ اور پنجاب میں ، ہزاروں سیکیورٹی فورسز اہلکاروں نے علاقے کی تمام سڑکوں کو بلاک کر رکھا ہے۔
ریاستی حکام کی جانب سے فورسز کو کسی بھی ہلچل کی صورت میں دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔ گرمیت سنگھ پر فردِ جرم عائد ہونے کے بعد فسادات ہونے سےاب تک38 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یاد رہے گرمیت سنگھ پر دو خواتین سے جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہو ا تھاجس پر کاروائی کرتے ہوئے عدالت نے گروگرمیت سنگھ کو سزا سنائی۔
واضح رہے کہ سچا سودا تنظیم کے سربراہ گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2002 میں 2 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگا تھا جس میں جمعہ کے روز انہیں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
انہیں مجرم قرار دیے جانے کے بعد بھارتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جن میں 38 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
آج بھی کیس کی سماعت سے پہلے گرمیت سنگھ کے سینکڑوں حامی روہتک کی جیل کے باہر پہنچ چکے تھے جنہوں نے اپنے گرو کو سزا ملتے ہیں ہنگامہ آرائی شروع کردی ہے۔ پولیس کو حکم دیا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص ہنگامہ آرائی کرتا نظر آئے تو اسے فوری طور پر گولی مار دی جائے۔