کاراکاس: وینزیلا کی فوج نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عسکری کارروائی کی دھمکی کے بعد اپنے عوام کو رائفل، میزائل فائر کرنے اور فوج کی بھرپور مدد کرنے کے لیے تربیت دی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے سوشلسٹ صدر نیکولس میڈورا نے دو روزہ عسکری مشقوں کا آغاز کر دیا ہے جہاں وارپلانز، ٹینکوں اور نیشنل بولیویرین آرمڈ فورسز (ایف اے این بی) کے دو لاکھ فوجیوں کے ساتھ 7 لاکھ ریزرو اور عوام شامل تھے۔ ویزویلا میں عوام کے لیے دو روزہ عسکری مشقوں کا آغاز ہفتے کو کر دیا گیا تھا۔
کاراکاس ملٹری اکیڈمی میں فوجیوں نے عوام کو اپنے ہاتھوں کے بہتر استعمال کے علاوہ رائفلز، اینٹی کرافٹ گنز اور دیگر اسلحے کو چلانے کی تربیت دی جبکہ مشقوں کی نگرانی بھی کی گئی۔ مشقوں میں شریک ایک خاتون کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ کچھ نہیں ہو گا لیکن ہم کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز میں وینزویلا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ان کے خلاف اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی سمیت مختلف پہلووں پر غور کر رہا ہے۔
بعد ازاں امریکا کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دھمکیوں کو رد کر دیا تھا جبکہ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر مک ماسٹر نے کہا تھا کہ مستقبل قریب میں کوئی فوجی کارروائی زیر غور نہیں ہے۔ وینزیلا کی اپوزیشن جماعتیں صدر میڈورا کے خلاف اور فوج کے حق میں اپنے خیالات کا کھل کر اظہار مسلسل کرتی رہی ہیں۔ دفاعی تجزیہ کار روشیو سین میگوئیل نے مشقوں کو کمزور حکمت عملی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرمپ کے خلاف موثر چیلنج کے بجائے محض پروپیگنڈا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں