اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کامیابی کی کم ہی امید رکھیں۔ ان سے مذاکرات وقت کا ضیاع ہے۔ میں عمران خان سے بات چیت کے خلاف ہوں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کا شوق نہیں،پارٹی کے کہنے پراتمام حجت کررہے ہیں ۔ مذاکرات کی کامیابی کی کم ہی امید رکھیں۔عمران خان کے مطالبات کے بعد اب مذاکرات کی کامیابی کی کیا امید ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے ٹیمپرڈ بال کیا ۔ پرویز الہی آوازیں ہی لگاتے رہے کہ پنجاب اسمبلی نہ توڑیں۔ ایک سال میں کوئی ایک بات بتائیں جس پر عمران خان کھڑے رہے ہوں۔پہلے بیرونی سازش تھی اب امریکیوں کو گھروں میں بلاتے ہیں۔ میں نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کے فیصلے پر اختلاف کیا۔پارٹی مجھے اختیار دیتی ہے میں اختلاف کرسکتا ہوں، یہی جمہوریت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبولیت سے ہم نہیں،عمران خان خوفزدہ ہے۔عمران خان کو خطرہ ہے ان کی مقبولیت کم یا ختم نہ ہو جائے گی۔پیشگی شرائط کے ساتھ مذاکرات شروع نہیں ہوتے ۔ پیشگی شرائط پہلے رکھ دیں پھر تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔ ہمیں بھی کوئی شوق نہیں ہے عمران خان سے بات کرنے کا ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پی ٹی آئی سے بات نہ کریں۔ پی ڈی ایم کی باقی جماعتیں بھی یہ سمجھنےپرمجبورہو گئی ہیں مذاکرات وقت کا ضیاع ہیں ۔ ملک میں بحران کی کوئی کیفیت نہیں ۔ ہم کہہ چکے ہیں کہ الیکشن کے لئے پیسے نہیں ہیں ۔ الگ، الگ انتخابات کیوں کرائے جائیں ،اس سے ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف اداروں میں اس وقت پاور اسٹرگل جاری ہے۔ کوئی عمران خان کا سہولت کار بنا ہوا ہے۔ آئین 90روزمیں انتخابات کے علاوہ یہ بھی کہتا ہے ایک دن ہی ووٹنگ کرائی جائے ۔ اگر 2 صوبوں میں پہلے انتخابات کرادیئے جائیں تو پھر عام انتخابات کا عمل کیسے ہوگا ۔ اگر صوبوں میں ابھی اور عام انتخابات نومبر میں کرائیں تو کشیدگی تو اس سے ہوگی ۔