اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کو ہدایت کی ہےکہ اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کرانا چاہتی ہے تو ہی بات کریں، اگر دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو بات کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین(پی ٹی آئی) کا کہنا تھا کہ 14 مئی کو بھی الیکشن نہیں ہوتے تو آئین ٹوٹ جائےگا، اگر آئین ٹوٹ گیا تو پھر جس کا بھی زور ہوگا اسی کی بات چلےگی۔
خیال رہے گزشتہ روزحکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے پہلا دورہوا۔مذاکرات کے بعد اسحاق ڈار، یوسف رضا گیلانی اور شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات کی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں نے اپنا نقطہ نظر پیش کیا، اب اس حوالے سے کل دوبارہ بات چیت ہو گی۔
ذر ائع کے مطابق پی ٹی آئی نے تین شرائط رکھی ہیں کہ انتخابات 90 دن سے آگے لے جانے کیلئے آئینی ترمیم کی جائے ۔ ہمارے استعفے نامنظور کیے جائیں اور مئی میں تمام اسمبلیاں توڑی جائیں۔
مذاکرات پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں ہو ئے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تشکیل دی گئی تین رکنی کمیٹی میں فواد چودھری، سینیٹر علی ظفر اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں۔