فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پر ایک شخص کا ٹماٹروں سے حملہ

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون پر ایک شخص کا ٹماٹروں سے حملہ

پیرس : فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو دوسری مدت کیلئے ملک کا صدر منتخب ہونے کے بعد  عوام میں جانا مہنگا پڑ گیا، جہاں فرانسیسی صدر سے  ناراض ایک  شخص  نے ان پر ٹماٹروں سے حملہ کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کو  صدارتی الیکشن میں کامیابی کے بعد  ملک کے  دورے کے دوران ہجوم میں شامل ایک شخص نے ٹماٹروں کا گھچا دے مارا۔ تاہم  فرانسیسی صدر کی سیکیورٹی نے فوری طور پر مداخلت کی اور مذکورہ شخص کو ایمانوئیل میکرون سے دور کردیا۔

واضح رہے کہ دو روز قبل فرانس کے صدارتی انتخاب میں ایمانوئیل میکرون نے اپنی حریف میرین لی پین کو باآسانی شکست دی اور دوبارہ ملک کے صدر منتخب ہو ئے جس کے بعد وہ ان دنوں عوام سے ملاقات کیلئے ملک کے مختلف حصوں کے دورے کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ برس 2021  جون میں بھی ایسے ہی ایک ناخوشگوار واقعے کا سامنا کرنا پڑا تھا جب ملک کے جنوبی حصے کے دورے کے دوران عوام سے ملنے کے دوران ایک شخص نے ان کو تھپڑ جڑ دیا تھا جس کی ویڈیو بھی انٹر نیٹ پر وائرل ہو گئی تھی۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی دنیا بھر میں  عوام اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کیلئے سیاسی رہنماؤں یا وزرا پر انڈے، ٹماٹر ، سیاہی یہاں تک کے  جوتے اور تھپڑ  بھی برساتے رہے ہیں۔

 کسی سیاسی رہنما پر جوتا پھینکنے کا پہلا واقعہ سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کے ساتھ 2008 میں پیش آیا تھا جب عراق جنگ کے دوران ان پر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے ایک صحافی نے جوتا پھینک دیا تھا، سابق امریکی وزیر خارجہ اور سابق امریکی خاتون اوّل ہلیری کلنٹن پر بھی اپریل 2014 میں امریکا ہی میں ایک پروگرام کے دوران ایک خاتون نے جوتا پھینکا تھا۔

بھارت کے بھی کئی سیاستدانوں پر جوتے برسائے جاچکے ہیں عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر کئی مواقع پر جوتا پھینکے جانے کے واقعات پیش آئے، علاوہ ازیں ستمبر 2016 میں کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی پر بھی ریلی کے دوران جوتا پھینکا گیا تھا۔سال 2019 میں بھارتی ریاست گجرات کے ضلع سندر نگر میں ایک عام شہری نے عوامی جلسے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کانگریس رہنما ہردک پٹیل کے منہ پر تھپڑ دے مارا تھا۔

یہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی ایسے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں، 2008 میں سابق وزیراعلیٰ غلام ارباب رحیم، 2013 میں سابق صدر پرویز مشرف، 2017 میں شیخ رشید، 2018 میں وزیراعظم عمران خان اور میں سابق وزیراعظم نواز شریف جبکہ 2021 میں احسن اقبال کی جانب جوتا اچھالے جانے کے واقعات پیش آئے تھے جبکہ لیگی رہنما خواجہ آصف اور پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر عوام کی جانب سے احتجاج کے طور پر چہرے پر سیاہی پھینکے کے واقعات بھی سامنے آئے۔

مصنف کے بارے میں