اسلام آباد:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ خطے میں دیرپا اور مستقل قیام امن کیلئے عالمی برادری کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا،پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا ۔
وزارت خارجہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کورونا وبا نے دنیا کی طاقتور معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے،ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے، معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے، اقتصادی تعاون کا فروغ اور علاقائی روابط میں اضافہ،ہماری اولین ترجیح ہے‘خطے میں دیرپا اور مستقل قیام امن کیلئے عالمی برادری کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔
اجلاس میں کورونا وبائی چیلنج کے معاشی مضمرات، قومی سلامتی،علاقائی استحکام اور خطے کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرونا وبا نے دنیا کی مضبوط اور طاقتور معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے،پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے ان مضمرات کا مقابلہ کرنا، ایک بہت بڑا چیلنج ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اس صورتحال کے پیش نظر اپنی خصوصی توجہ جغرافیائی معاشی ترجیحات پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے،ہمارا فوکس معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے، اقتصادی تعاون کا فروغ اور علاقائی روابط میں اضافہ کرنا ہے ۔اجلاس کے دوران پاکستان میں ایگریکلچر ، فوڈ سیکورٹی،انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں سے دنیا کو متعارف کروانے کیلئے سفارتی کاوشوں پر بھی خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کرونا وبائی چیلنج کے باوجود ترکی کی میزبانی میں افغانستان کے معاملے پر سہ فریقی اجلاس کا انعقاد اور مشترکہ اعلامیے کا اجراءخوش آئند ہے ،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ رکوانے اور مظلوم کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج کے استبداد سے نجات دلانے کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔