لاہور:سائنسدان ایک عرصہ سے اس مخمصہ میں مبتلا تھے کہ آخر کا ر موٹاپے سے دماغ کی کارکردگی کا کیا تعلق ہے؟ اب ان کی یہ الجھن دور ہوگئی۔ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ موٹاپا آپ کے دماغ کو جلد بوڑھا کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اداکارہ نمر ہ خان کی عروسی لباس میں تصاویر سامنے آگئیں
اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے سائنسدانوں نے 527 افراد پر تجربہ کیا ۔ انہوں نے دماغ کے سفید مادے کا تجزیہ کیا۔ دماغ کا سفید مادہ دماغ کے تقریباً نصف حصہ پر مشتمل ہوتا ہے اور زیادہ تر افعال سر انجام دیتا ہے۔ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو موٹاپے کا شکار تھے ان کا دماغ زیادہ عمر کے افراد کی طرح سستی سے افعال سر انجام دے رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:جماعت اسلامی کے بعد تحریک لبیک کا بھی ڈاکٹر عبدالقدیر کو نگران وزیراعظم بنانے کا مطالبہ
اس سے قبل کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا تھا کہ موٹاپا ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا سبب بنتا ہے اور عمر میں 8 سال کمی کرسکتا ہے۔حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے دماغ پر اثرات اس سے بھی زیادہ خطرناک ہیں اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایفی ڈرین کیس،بالی ووڈ اداکارہ ممتا کلکرنی کی جائیداد قرقی کا حکم دیدیا گیا
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ اگر وزن میں کمی کی جائے تو دماغ بھی اپنی اصل حالت میں واپس آنے لگتا ہے اور پہلے کی طرح کام انجام دینے لگتا ہے۔ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ انسان ذہنی تناﺅکی صورت میں کارٹیسول ہارمون خارج کرتے ہیں جو انسانی جسم میں بنیادی تبدیلیاں لاکر موٹاپے کو بڑھاتا ہے۔ اس کے لیے 54 سال یا اس سے زائد عمر والے خواتین و حضرات کا جائزہ لیا اور یہ عمررسیدگی کے بارے میں ایک مطالعہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات ختم کردینے چاہیئں، گوتم گمبھیر
خیال رہے کہ قبل ازیںماہرین نے اس کے لیے انسانی بالوں سے کارٹیسول کی پیمائش کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا اور رضاکاروں پر اسے آزمایا ہے۔ جن افراد میں کارٹیسول کی مقدار کئی برس تک بڑھی رہی وہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ وزنی اور موٹاپے کے شکار نکلے۔ ماہرین نے تحقیق کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذہنی تناﺅ کا موٹاپے سے براہِ راست تعلق ہوتا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں