اسلام آباد: وزیراعظم میاں محمدنوازشریف نے لوڈ شیڈنگ کے حالیہ دورانیہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئیبجلی کی فراہمی کی مانیٹرنگ کے لئے ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے غیر فعال آئی پی پیز کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ متعلقہ اداروں اور وزارتوں کی جانب سے بروقت منصوبہ بندی نہی کی گئی جس سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہواب،بروقت منصوبہ بندی نہ کرنے کے ذمہ داران کا تعین ہونا چاہیے ۔
وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میںوزیراعظم کوموسم گرما میں لوڈمینجمنٹ پلان پر بریفنگ دی گئی جبکہ سیکرٹری پانی وبجلی نے بجلی کی پیداوار اور ترسیل سے متعلق امور پر بریفنگ دی اور نیپرا کی جانب سے اپ فرنٹ ٹیرف سے متعلق امور سے بھی اگاہ کیا گیا ۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بجلی کی پیداوار میں رواں ماہ 866میگاواٹ کی کمی دور ہو گئی ہے اور مئی 2017تک 400میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی اس موقع پر وزیر خزانہ نے سولر پاور پراجیکٹس کے لیے عالمی بینک کے ساتھ بات چیت سے آگاہ کیا وزیر اعظم نے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت کی کہ بجلی کی رسد کی صورتحال کی ہر گھنٹے نگرانی کی جائے اور بجلی کی طلب و رسد سے متعلق بریفنگ دی جائے وزیر اعظم نے غیر فعال آئی پی پیز سے متعلق امور نمٹانے کے لیے فوری اقدامات کی بھی ہدایت کی وزیر اعظم نے آئی پی پیز سے متعلق رپورٹ دو ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا وزیر اعظم نے یہ بھی ہدایت کی کہ فرنس آئل پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کرنے کا متوازن لائحہ عمل بنایا جائے اور فرنس آئل پلانٹس کو کوئلے پر منتقل کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے نیز پلانٹس فیول کی منتقلی سے متعلق رپورٹ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں پیش کی جائے وزیر اعظم نے کہا کہ فرنس آئل پلانٹس کو کوئلے پر منتقلی کا اقدام بجلی کے نرخوں میں مذید کمی میں مددگار ہو گا۔